بدھ، 27 مئی، 2020

حضرت علی کا فرمان 3 لوگ زنا کر کے بھی بے قصور ہوتے ہیں

حضرت علی کا فرمان 3 لوگ

 زنا کر کے بھی بے قصور ہوتے ہیں 




آج  ہم آپ کے ساتھ ایک اسلامی واقعہ شیئر کرنے جا رہے ہیں.  وہ واقعہ  جو حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی ذہانت اور عقل کی ایک مثال ہیں. بہت سے زبردست قسم کے اسلامی واقعات آپ نے سن رکھے ہیں. ہمیں امید ہے کہ آپ کو ہمارا آج کا یہ بتایا ہوا واقعہ آپ کو دیکھ کر بہت مزا آئے گا خواتین و حضرات واقعہ شروع کرتے ہیں.






 واقعہ کچھ اس طرح سے ہے کہ ایک دن حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ مدینے کی گلی سے گزر رہے تھے. کے وہ  یہ دیکھتے ہیں کہ کچھ افراد ایک عورت کو گھسیٹتے ہوئے لے جا رہے ہیں. وہ عورت خوف سے کانپ رہی تھی جب حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے یہ ماجرا دیکھا تو انہوں نے آدمیوں سے پوچھا کہ کیوں آپ اس عورت کو گھسیٹتے ہوئے لے جا رہے  ہو  تو انہوں نے کہا کہ اس عورت نے بدکاری کی ہے زنا کیا ہے. تو عمر بن خطاب نے یہ حکم دیا ہے کہ اس عورت کو سنسار  کر دیا جائے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے جب ان لوگوں کی بات سنی تو آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے نے ان لوگوں سے اس عورت کو چھوڑایا اور آپ نے ان لوگوں کو کہا کے چلے جاؤ یہاں سے اور وہ لوگ وہاں سے چلے گئے اور حضرت عمر کے پاس گئے اور انہیں بتایا کہ آپ نے جس عورت کو سنسار کرنے کا حکم دیا تھا وہاں پر حضرت علی نے اس عورت کو ہم سے لے لیا  دستور یہاں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ حضرت عمر کی نظر میں حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا کیا مقام تھا حضرت عمر نے کہا کہ اے لوگو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس بات کا کوئی علم ہوگا اسی لیے انہوں نے اس عورت کو چھڑوایا ہے اور ہم اس بات سے بے خبر ہیں وہ جانتے تھے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے یہ کام کسی وجہ سے کیا ہوگا. اور انہوں نے لوگوں کو حکم دیا کے آپ جاؤ اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو لے آئیں اور لوگ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس گئے اور کہا کہ آپ کو حضرت عمر بن خطاب بلا رہے ہیں تو حضرت علی نے کہا کہ ٹھیک ہے میں آپ  کے ساتھ چلتا ہوں اور وہ حضرت عمر بن خطاب کے پاس پہنچ گئے حضرت عمر بن خطاب نے فرمایا حضرت علی یہ کیا وجہ  ہے کہ آپ نے ان لوگوں کو اس بدکار عورت کو سنسار کرنے سے روکا ہے. تو پھر حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کیا آپ نے نہیں سنا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ تین لوگوں کے اوپر سے قلم اٹھا لیا جاتا ہے یعنی ان کے اعمال لکھے نہیں جاتے وہ بے قصور ہوتے ہیں ایک وہ آدمی جو سویا رہا یہاں تک کہ وہ بیدار ہوجائے. اور ایک وہ جو نابالغ ہو یہاں تک کہ وہ بالغ ہو جائے تیسرا وہ شخص جو ہوش میں نہ ہوں دیوانہ ہوں درویش ہوں تو حضرت عمر بن خطاب نے جب یہ بات سنی تو انہوں نے کہا کہ ہاں میں نے بھی یہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ارشاد مبارک سنی ہے تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا کہ اے عمر اس عورت کو کبھی کبھی دیوانے پن کے دورے پڑتے ہیں اور یہ عورت اپنا ہوش کھو بیٹھتی ہے ہوسکتا ہے جس آدمی نے اس کے ساتھ زنا کیا ہے اس نے اس عورت کے دیوانے پن کا فائدہ اٹھایا ہو تو پھر جب حضرت عمر نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی یہ بات سنی آپ نے اس عورت کو رہا کرنے کا حکم دیا تو ناظرین یہ تھا وہ واقعہ اس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ اسلام کس قدر اعلی ہے اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی ارشاد مبارکاں حدیث پر کتنی بڑی گرفت تھی اور وہ کتنا ان پر عمل کرتے تھے.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شعیب اختر کی لاہور میں ایک گلی میں کھیلتے ہوئے کرکٹ کی ویڈیو وائرل

 شعیب اختر کی لاہور میں ایک گلی میں کھیلتے ہوئے کرکٹ کی ویڈیو وائرل  بیٹسمین نے پہلی گیند  پر شاٹ ماری مگر پنڈی ایکسپریس نے باقی تمام گیندیں...

Top to websites to earn money online